اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شوکت بسرا نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان بندربانٹ ہورہی ہے، آج یہ مال غنیمت لوٹ رہے ہیں، ایک کا باپ وزیراعظم اورایک کا صدربننے جارہا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور ن لیگ نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا ہے۔
ایسے جھرلو الیکشن سے پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے، میرے حلقے کو ماڈل بنا کر تحقیقات کریں۔شوکت بسرا نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے باوجود پی ٹی آئی نے 183 نشستیں حاصل کیں۔ الیکشن میں حصہ لینے کیلئے مجھے سپریم کورٹ آنا پڑا۔
قبل ازیں انتخابات کالعدم قرار دئیے جانے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فایز عیسیٰ نے پی ٹی آئی رہنماءوکیل شوکت بسراءپر برہمی کا اظہار کردیا۔
میرٹ پر فیصلے ہوئے تو ہماری حکومت ہوگی، اسد قیصر
کیس کی سماعت کے دوران وکیل شوکت بسرا روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ’میں اس کیس پر بولناچاہتاہوں‘، جس پر چیف جسٹس نے انہیں ہدایت کی کہ ’ آپ تشریف رکھیں ہمیں وکلاءکو سننے دیں‘
جس کے جواب میں شوکت بسرا نے کہا کہ ’میں بھی ہائیکورٹ میں وکیل ہوں‘، یہ سن کر چیف جسٹس نے کہا ’ آپ کو ہماری آواز کیا سنائی نہیں دی، آپ بیٹھ جائیں، اگر عدالت سے باہر جا کر اس کیس پر بات کی تو نتائج کیلئے تیار رہیں‘۔
شوکت بسراءکے کنڈکٹ پر عدالت نے صدر سپریم کورٹ بار کو روسٹرم پر بلایا اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’ان صاحب کو دیکھیں یہ بھی آگئے تقریر کرنے، بار میں ان کا کیس بھیجیں؟‘،
صدرسپریم کورٹ بار نے استدعا کی کہ ’ان کا اس کیس سے تعلق نہیں درگز کر دیں‘، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’آپ کہتے ہیں تو چھوڑ دیتے ہیں، انہوں نے مگر باہر جاکر اس کیس پر گفتگو کی تو پھر یہ تیار رہیں‘، صدر بار نے کہا ’میں انہیں سمجھا دوں گا۔