اسلام آباد:توشہ خانہ کیس میں عدالت نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کر دی ۔ عدالت نے عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کے وارنٹ معطلی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا ، عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ معطلی کی درخواست خارج کردی۔
عدالت نے عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں بتایا کہ ہمیں اس سے پہلے کبھی ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا، سوائے جہاں دہشتگردی تھی، ہمارے اہلکاروں کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔پولیس فورس کا سامنا پتھروں، پٹرول بموں، ڈنڈوں سے ہوا۔
کارکنان کی جانب سے طاقت کے استعمال نے پولیس کو روکا ہوا ہے۔
زمان پارک پولیس آپریشن نہیں وارنٹ کی تعمیل کا معاملہ ہے،آئی جی پنجاب
ہمارے سینئر افسران وہاں موجود ہیں۔عدالت نے آئی جی سے استفسار کیا کہ آپ کیا کہتے ہیں استشنی دینی چاہیے یا نہیں؟۔آئی جی نے عدالت میں مزید کہا کہ ماضی میں گھروں سے عدالت لے کر آنا پولیس کیلئے معمولی بات رہی ہے۔رائے ہے کہ اگر ایک شخص کو رعایت دینا چاہتے ہیں تو باقی 22 کروڑ کو بھی دیں۔اس موقع پر وکلا نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی سیاسی گفتگو کر رہے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ایک شخص کو رعایت ملتی ہے تو دیگر کو بھی ملنی چاہیے، آئین و قانون کے سامنے تمام افراد برابر ہیں،۔پولیس کی 10 گاڑیاں، واٹر کینن جلائی گئی۔عدالت نے استفسار کیا کہ املاک کو کتنا نقصان پہنچا۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے ریمارکس میں کہا کہ قانون کے مطابق سیشن عدالت نے درست فیصلہ کیا۔ بعدازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا جو اب سنا دیا گیا۔
عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔دوسری جانب عمران خان نے بھی 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس میں عدالت پیش ہونے کا فیصلہ کیاہے۔انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ 18 مارچ کو عدالت پیش ہوں گا،ایسی جگہ بلا رہے ہیں جس کے بارے میں مجھے سیکیورٹی خدشات ہیں،میری گرفتاری عدالت میں پیش ہونے کے لیے نہیں، مجھے مارنے کے لیے ہے۔