اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ جو کچھ ہمارے ساتھ وہ سب کے سامنے ہے،میرا اور حسن نواز کا کسی حکومت سے تعلق نہیں، ذاتیات پر کردار کشی ختم ہونی چاہیے۔
اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ پاکستانی شہری نہیں ہوں۔
میں پاکستانی شہری ہوں۔میرے اور حسن نواز کے ساتھ12اکتوبر1999ءکو سیاسی انتقام لینا شرو ع کیا گیاہمارے خلاف کوئی بھی کیس نہیں تھا پھر بھی ہمیں جلاوطن کر دیاگیا۔میرا ماننا ہے کہ ہرشخص کو شفاف ٹرائل ملنا چاہئے اور اس وقت عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے اسے ضرور ہو نا چاہئے۔قبل ازیں سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز فلیگ شپ، العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں عدالت میں پیش ہو ئے۔
یوسف رضا گیلانی اسلام آباد کی نشست پر سینیٹر منتخب
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کردئیے۔حسن نواز اور حسین نواز العزیزیہ ، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالت میں پیش ہوئے۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے ان کی حاضری لگانے کی ہدایت کی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے کیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کب تک پاکستان میں ہیں جس پرحسین نواز نے جواب دیا کہ میں ابھی پاکستان میں ہوں۔ ان کے وکیل نے استدعا کی کہ کیس کو کل تک سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔عدالت نے کہا کہ استغاثہ کو تیاری کیلئے تھوڑا وقت دیں۔ کل تو ویسے بھی یہ نہیں آئیں گے پلیڈر مقرر ہو چکا ہے۔
عدالت نے پچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔حسن اور حسین نواز دو روز قبل لندن سے براستہ استنبول کی نجی ائیرلائن سے لاہور ائیرپورٹ پہنچے تھے جہاں سے انہیں سخت سیکورٹی میں جاتی امراءلے جایا گیا تھا ۔جاتی امراءپہنچنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دونوں صاحبزادوں کا استقبال کیا تھا ۔