غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ سٹی کے جنوب میں امدادی ٹرکوں کے منتظر فلسطینی شہریوں پر صہیونی فوج نے حملہ کیا۔
اس حملے میں 9 فلسطینی شہری شہید جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوگئے جن کو طبی امداد کے لیے الشفا اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ چند دن کے دوران امداد کے منتظر افراد پر اس طرح کا چوتھا حملہ ہے۔
خیال رہے کہ غزہ سٹی کے شہریوں کے لیے امداد کی فراہمی کو صہیونی فوج نے لگ بھگ منقطع کر دیا ہے اور رفح سے بہت کم ٹرک وہاں امداد لے کر پہنچتے ہیں۔
شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت سے اب تک کم از کم 27 بچے شہید ہوچکے ہیں۔
وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک شہری کے گھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔
سعودی عرب کے شاہ سلمان کا غزہ میں فائر بندی کا مطالبہ
رپورٹس کے مطابق گھر کے ملبے تلے متعدد افراد موجود ہیں جن کو نکالنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل نے ماہ رمضان کا احترام بھی نہ کیا، غزہ میں تازہ حملوں میں مزید 67 فلسطینی شہید اور 106 زخمی ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے ماہ رمضان میں بھی جاری ہیں، شمالی غزہ، خان یونس اور رفح میں بمباری سے مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت سمیت 67 فلسطینی شہید ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت سے مزید دو بچے دم توڑ گئے، جس کے بعد غذائی قلت سے شہید بچوں کی تعداد 27 ہوگئی۔
قابض اسرائیلی فوج نے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 31 ہزار 45 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 72 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔