کابل: افغانستان کی فضائی حدود کے حوالے سے پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم(ایفالفا) نے نیا سیفٹی ہدایت نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ کابل میں لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے کنٹرول ٹاور کی محدود خدمات دستیاب ہیں۔
پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم کا اپنے مراسلے میں کہنا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن تیکنیکی معاونت افغان سول ایویشن کو فراہم کررہا ہے، فضائی حدود کی معلومات دینے میں پاکستان اور افغانستان کی مدد کررہا ہے، افغان سول ایوی ایشن میں سینیئر افسران تعینات کردیے گئے ہیں۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سینیئر افسران کےپ وائنٹ آف کانٹیکٹ سے متعلق اکاؤ کو آگاہ کردیا گیا ہے، افغان فضائی حدود کے حوالے سے معلومات ویب پیجز اور سائٹس پر موجود ہیں۔
ایفالفا نے بتایا کہ مزارشریف ایئرپورٹ پر فلائٹ انفارمیشن سروس مہیا کردی گئی ہے، گزشتہ دنوں ویڈیو کانفرنس میں افغان حکام شریک ہوئے، بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کو آگاہ کردیا افغانستان میں صورت حال مستحکم ہے، حالات میں بہتری کے باعث اسٹیک ہولڈرز کے مابین رابطے مستحکم ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں : جرائم میں 95 فیصد کمی آئی ہے، قندھار پولیس چیف
دوسری جانب نئی افغان حکومت کا پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے رابطہ ہوا ہے۔ افغانستان کی وزارت شہری ہوابازی نے خطے کے ذریعے ‘سی اے اے’ سے رابطے کی کوشش کی جس میں افغانستان کی ایئرلائنز آریانا اور کام ائیر کی پاکستان کے لیے شیڈول پروازوں کی اجازت طلب کی گئی۔
پروازوں کی اجازت دونوں ممالک کے ایم اویو کی بنیاد پر مانگی گئی، خط کے متن میں یہ بھی تھا کہ امریکی فوجیوں نے انخلا کے وقت کابل ائیرپورٹ کی تنصیبات تباہ کردی تھیں، قطر نے کابل ایئرپورٹ پر ہوابازی کی تکنیکی سہولت بحال کی۔