تین روز قبل کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تیزی سے پھیلتی جارہی ہے، جس کے نتیجے میں ہر طرف شعلے اور دھوئیں کے بادل نظر آریے ہیں۔
امریکہ کی مغربی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں آگ بھڑکے ہوئے آج چوتھا روز ہوگیا اور حالات کسی طرح قابو نہیں آّرہے جس کے بعد ہزاروں افراد کو اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریاست کیلیفورنیا کا ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبہ آگ کی لپیٹ میں ہے۔متعدد عمارتیں آگ کی زد میں ہیں جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ آگ خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہے۔
حکام کی جانب سے عوام کو دیئے گئے انخلا کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ آپ کی زندگیوں کو خطرہ ہے لہٰذا یہ قانونی حکم ہے کہ فوری طور پر علاقہ خالی کردیا جائے، یہ علاقہ عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کیلی فورنیا میں ویڈ، لیک شسٹینا اور ایج ووڈ کے علاقہ مقیموں کو گھر لازمی خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، مقامی ہائی اسکول میں موجود بچوں کو بھی بس کے ذریعے حفاظتی مقام پر پہنچایا گیا ہے۔ جانورں اور مویشیوں کو آگ سے محفوظ رکھنے کے لیے عارضی شیلٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔
ریاست کیلیفورنیا، نیواڈا اور ایری زونا میں درجہ حرارت شدید حد تک بڑھنے کے بعد جنگلات میں آگ لگی ہے۔
موسم کا حال بتانے والی قومی سروس کے مطابق ملک کے مغربی علاقوں میں ستمبر کے آغاز میں بھی گرمی کی شدت برقرار ہے، درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو دیگر علاقوں میں بھی متوقع ہے۔