بیت المقدس میں شدید سردی اور برف باری کے باعث نظام زندگی متاثر ہوگئی ہے جبکہ تجارتی ادارے اسکول اور بینک بھی بند ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ آج سردی کی لہر نکتہ عروج تک پہنچے گی۔
محکمہ نے بتایا کہ بیت المقدس میں برف باری کا سلسلہ جارہی ہے جبکہ آج بھی آج بھی برف باری کی شدت میں اضافہ ہوگا۔
فلسطینی حکام نے شدید برف باری کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل کو دی ہے جبکہ تجارتی مراکز اور بینک کو بند کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ فلسطین کے متعدد شہروں میں سردی کی لہر جاری ہے جبکہ رام اللہ، نابلس ، بیت لحم اور الخلیل میں برفباری ہو رہی ہے۔
دوسری جانب ہمسایہ ملک اردن میں شدید برفباری سے دارالحکومت عمان میں سڑکیں بند کر دیں اور ملک کے بیشتر حصوں میں ڈرائیونگ کے حالات کو سنگین بنا دیا۔
اردن کے محکمہ موسمیات نے مزید برف باری کی پیش گوئی کی ہے اور درجہ حرارت دوبارہ سے نیچے گرنے کی توقع ہے۔
مصر نے بھی ایک دہائی میں اپنا سرد ترین موسم سرما ریکارڈ کیا، جس میں درجہ حرارت موسمی اوسط سے سات سے آٹھ ڈگری تک کم رہا۔
شام میں کئی دنوں کی شدید برف باری نے شمال مغرب میں بے گھر افراد کے کیمپوں کو خالی کر دیا جہاں خاندان صفر سیلسیس سے بھی کم درجہ حرارت میں کینوس کے نیچے اکٹھے بیٹھے تھے۔
شام شہر کے باہر ایک عارضی کیمپ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہنے والے ابو حسن نے کہا کہ ہم چار دن سے برف میں پھنسے ہوئے ہیں۔
شہری نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جوتے نہیں ہیں۔ ہم پانی سے بھیگے ہوئے ہیں، بچے بیمار ہیں اور ننگے پاؤں چلتے ہیں۔ ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔