ٹورونٹو:کینیڈا میں سابقہ کیھتولک بورڈنگ اسکول کے قریب سے 750 سے زائد قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بچوں کی قبریں ملنے کے واقعات نے کینیڈا میں خوف اور غصے کا ماحول پیدا کردیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ایک ماہ کے عرصے کے دوران قبائلی بچوں کی قبریں ملنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، گزشتہ دنوں بھی برٹش کولمبیا کے صوبے میں قبائلیوں کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔
انٹرنیشنل میڈیا نے بتایا ہے کہ پوپ اور چرچ سے مطالبہ کیاجارہا ہے کہ وہ اسکولوں میں مقامی بچوں سے ہونے والی زیادتی اور تشدد پر معافی مانگیں،جبکہ مقامی قبائلیوں کی تنظیم نے اسے نشل کشی قرار دے کر فوری ایکشن کا مطالبہ کردیا ہے۔
انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق 1996 میں ان اسکولوں میں ہزاروں بچوں کو زبردستی داخل کیا گیا تھا اور انکو خاندان ، زبان اور ثقافت سے دور کردیا گیا تھا اور اس دوران بچوں سے انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا تھا اور انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
انٹرنیشنل رپورٹمیں مزید بتایا گیا کہ اس دوران غیر انسانی سلوک کے باعث 4 ہزار سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے گئے تھے جبکہ کینیڈا کی حکومت نے 2008 میں اس غیر انسانی سلوک کے لیے با ضابطہ معافی بھی مانگی تھی۔