فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے عام شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانے سے متعلق الزمات کی تردید کر دی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے اپنے حالیہ بیان میں کہا گیا ہے انہوں نے اسرائیل کے خلاف جاری لڑائی کے دوران کسی بچے کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی ان کی جانب سے بچوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ مغربی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس کے جنگنجوؤں نے لڑائی کے دوران اسرائیلی بچوں کو قتل کیا اور ان کے سر قلم کئے ہیں۔
اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ مغربی میڈیا کو درست معلومات دینی چاہئیں اور آنکھیں بند کر صہیونی بیانیہ نہیں پھیلانا چاہیے جو صرف جھوٹ اور بہتان سے بھرا ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حملوں کے دوران صرف صیہونی فوجیوں اور اسرائیلی سکیورٹی نظام کو نشانا بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 950 فلسطینی شہید جبکہ 1200 صیہونی ہلاک ہو چکے ہیں۔