اسلام آباد: ایران اور سعودی عرب تعلقات کی بحالی پر متفق ہو گئے۔ایران اور سعودی عرب نے مبینہ طور پر بیجنگ میں بات چیت کے بعد تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا۔
الجزیرہ میں شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک میں یہ معاہدہ مبینہ طور پر چینی دارلحکومت بیجنگ میں ہونے والی بات چیت کے بعد ہوا۔ایرانی خبر رساں ایجنسی (آئی آر این اے ) کے مطابق ایران اور سعودی عرب نے مذاکرات کے نتیجے میں دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارتخانے دو بار کھولنے پر اتفاق کیا۔تاحال سعودی میڈیا نے اس معاہدے کی تصدیق نہیں کی۔
سعودی عرب اور ایران کے مابین طویل عرصے سے تناؤ چل رہا تھا۔
شی جن پنگ تیسری مدت کے لیے چین کے صدر منتخب
2016 میں سعودی عرب کی جانب سے ایران کے ایک شیعہ رہنما کو پھانسی دینے کے بعد تہران میں مشتعل ہجوم نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔۔ 22 دسمبر2022ء کو ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے۔
غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطابق اپنے بیان میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اٴْنہوں نے اٴْردن میں ایک کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر اپنے سعودی ہم منصب سے بات چیت کی ۔ ملاقات کے دوران شہزادہ فیصل نے اٴْنہیں یقین دلایا کہ سعودی عرب ایران سے بات چیت کو جاری رکھنے کیلئے تیار ہے۔ تاہم اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی اس بارے میں سعودی عرب کی جانب سے کوئی تبصرہ کیا گیا تھا۔