گلوبل وارمنگ کے اثرات اب دنیا بھر میں واضح طور پر نظر آنے لگے ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا، یورپ، کینیڈا اور خلیجی ممالک اس وقت شدید گرمی کی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈا 49 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کویت 53 اعشاریہ2 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ دنیا کے گرم ترین مقامات میں شامل ہیں۔
کینیڈا میں گرمی کی شدت سے اموات کی تعداد 486 ہو چکی ہے۔
دوسری جانب امریکا کی شمال مغربی ریاستوں اوریگن اور واشنگٹن میں شدید گرمی کی وجہ سے اموات کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔
یاد رہےکہ دنیا میں آفیشلی سب سے زیادہ درجہ حرارت 1913 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ڈیتھ ویلی میں ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ 56 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
واضح رہےکہ موسمیات کے عالمی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 40 فی صد یہ امکان موجود ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں گرمی کا نیا ریکارڈ قائم ہو سکتا ہے۔