سوچی : اقوام متحدہ کی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کے سربراہ رافیل گروسی نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین جنگ کے باعث یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پلانٹ میں کسی بھی وقت کوئی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ملاقات کے بعد رشیاٹوڈے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ آئی اے ای اے کی طرف سے زاپوریزیا جوہری بجلی گھر کے آس پاس علاقے میں حالیہ مہینوں میں صورتحال میں بہتری آئی ہے تاہم روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے ختم ہونے تک اس جوہری بجلی گھر میں کسی حادثے کا خطرہ موجود رہےگا۔
انہوں نے بتایا کہ جوہری بجلی گھر اس وقت غیر فعال ہے تاہم یوکرین جنگ کے ابتدائی دنوں میں اس کو براہ راست نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے اس میں کسی حادثے کے خطرات بہت بڑھ گئے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جوہری بجلی گھر کے آس پاس جاری جنگ کی وجہ سے حالات کسی بھی لمحے تبدیل ہو سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ہر متعلقہ فریق اس بات سےآگاہ ہے کہ یہاں کیا خطرہ ہے اور میرا کام بھی ہر کسی کی توجہ اس خطرے کی طرف مبذول کرانا ہے کیونکہ جنگ میں کوئی بھی غیر متوقع صورتحال پید اہو سکتی ہے ۔
اسرائیل کیساتھ جنگ بندی، حماس نے بیان جاری کردیا
روس نے یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد اس جوہری بجلی گھر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا ۔ روس نے ایک ریفرنڈم کے ذریعے اس علاقے کا اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا اور اس کے بعد زاپوریزیا جوہری بجلی گھر کو روسی کمپنی روزاٹوم کے حوالے کر دیا تھا۔
روسی حکام متعدد بار یوکرین پر اس جوہری بجلی گھر پر توپ خانے، میزائل اور ڈرون حملوں کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں تاہم یوکرین کا دعویٰ ہے کہ روس نے خودزاپوریزیا جوہری بجلی گھر پر گولہ باری کی ہے ،
واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے ماہرین نے گزشتہ سال اس بجلی گھر کا معائنہ کیا تھا اور انہیں یہاں پر کوئی بھی دھماکہ خیز مواد یا آلات نصب کئے جانے کا کوئی نشان نہیں ملا تھا۔