پاکستانی ٹک ٹاکر حریم شاہ نے پاکستان چھوڑنے کی وجہ بتا دی، انہوں نے ساتھ ہی انکشاف کیا کہ وہ ملک اس وقت آئیں گی جب وہ اپنی سیاسی جماعت کا قیام عمل میں لائیں گی۔۔
سما ڈیجیٹل سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ نے بتایا کہ ان کا 3 سال پہلے بلال شاہ کراچی میں نکاح ہوا ، پھر انہوں نے مستقل طور پر ترکیہ میں رہائش اختیار کرلی۔
پاکستان کے حالات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حریم شاہ نے بتایا کہ یہاں کے حالات ایسے نہیں کہ ادھر رہا جائے۔ نہ ہی زندگی کی دیگر آسائشوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے ۔ ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ حالات دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ترکیہ میں 3 برسوں سے مقیم ہیں تاہم وہ پاکستان کے لیے دعا گو ہیں کہ یہ ملک ترقی کریں اور یہاں کے لوگ مستحکم ہو سکیں۔
سوال : ملک کے نوجوان پاکستان سے ہجرت کر رہے ہیں، اس حوالے سے حریم کیا رائے رکھتی ہیں۔
سوال کے جواب میں حریم نے کہا کہ ملک کا پاسپورٹ انتہائی کمزور ہے۔ اس پر بات کی جائے تو تنقید کی جاتی ہے۔ نوجوان نسل یہاں سے ہر ممکن طور پر ہجرت کر کے دوسرے ممالک میں جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگوں کو قانونی طور پر ویزے نہیں ملتے تو وہ غیر قانونی راستوں کو اختیار کرکے ملک سے ہجرت کرتے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں یونان میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا ذکر بھی کیا۔
سوال : دنیا کے کن ممالک اور شہروں کو اب تک وزٹ کیا ؟
حریم شاہ : تمام عرب ممالک، ایشائی ممالک ، جنوبی افریقہ کے ممالک ، برطانیہ ، مالدیپ ، موریشیز ، ملائشیا کچھ یورپین ممالک میں اب تک سفر کیا۔ مدینہ منورہ سب سے اچھا شہر لگا، کیونکہ وہاں پہنچ کر سکون کا احساس ہوتا ہے۔ جارجیا بہت پسند آیا تاہم برطانیہ اسی لیے پسند نہیں کہ وہاں سردی بہت زیادہ ہے۔
حریم نے کہا کہ دنیا ، اسی لیے بنائی گئی ہے کہ انسان اسے مسخر کرئے تو اگر کسی انسان کے پاس اتنے وسائل ہو تو وہ دنیا گھومے ناکہ ایک دوسرے کے بارے میں سوچے۔
سوال : ٹریولنگ کے لیے بیگ خود تیار کرتیں ہیں؟
حریم شاہ کا کہنا تھا کہ ٹریولنگ کے لیے ان کے شوہر ان کا سامان باندھتے ہیں۔ تاہم شادی سے قبل وہ اتنا سامان ساتھ لے کر جانے کو اچھا نہیں سمجھتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک جب آپ جاتے ہیں تو یہاں سے سامان بھر بھر کر لے جانے سے بہتر وہاں سے خریداری کر لی جائے۔ بہت ہی اہم سامان ساتھ لے جائیں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اتنا سامان ساتھ لے جانے کی ضرورت نہیں۔
سواؒل : بلال شاہ سے شادی کیسے ہوئی؟
حریم شاہ: ایک ایونٹ میں بلال سے ملاقات ہوئی، اس سیاسی ایونٹ میں بہت ہی مخصوص لوگ موجود تھے۔ ان سے یہی ملاقات ہوئی۔ حریم نے کہا کہ میرا اس بات پر یقین ہے کہ جوڑے آسمان پر بنے ہوتے ہیں جو آپ کی تقدیر میں ہو وہ آپ کو ضرور ملتا ہے۔ حریم نے کہا کہ جب بلال سے ملاقات ہوئی تو بھی وہ اس دوران پاکستان میں نہیں رہتی تھی۔ بس پھر وہ کراچی آئیں جہاں ان کا نکاح ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ نکاح کے ہم ترکیہ چلے گئے ۔ اس کے بعد سے وہی رہائش پذیر ہیں۔
سوال: کیا ہمارے معاشرے میں عورت کو خود مختاری حاصل ہے؟
حریم شاہ : پاکستانی عورت خود مختار نہیں کیونکہ جب وہ خود مختار ہونے کی کوشش کرتی ہے تو اس کی کردار کشی کی جاتی ہے۔ اس کو طرح طرح کی باتیں سننے کو ملتی ہے۔ حریم شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پہلی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو تک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ان پر باتیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس تنقید سے دل برداشتہ ہو کر یا ڈر کر پاکستان سے باہر نہیں گئیں۔ بلکہ انہوں نے ملک اسی لیے چھوڑا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنی سیاسی جماعت بنا سکیں۔
انسان کو خود برانڈ ہونا چاہیے
حریم شاہ کا کہنا ہے کہ انہیں اسراف بالکل پسند نہیں، نا ہی وہ برانڈز خریدنا پسند کرتیں ہیں۔ ٹک ٹاکر کا کہنا ہے کہ انسان کو خود ایک برانڈ ہونا چاہیے کہ دوسرے لوگ اس کو فولو کریں۔
شوبزمیں آنے کا کوئی ارادہ نہیں
حریم شاہ کا کہنا ہے کہ فی الحال ان کا شوبز میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جو چیز ان کو نہیں آتی اس میں نہیں آنا چاہیے پھر لوگ مزاق بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ شوبز میں 2 ہی وجوہات کی بنا پر آتے ہیں ایک تو وہ شہرت کے خواہش مند ہوتے ہیں دوسرا زیادہ پیسہ ملتا ہے۔ حریم کا کہنا ہے کہ انہیں ان دونوں ہی چیزوں کی طلب نہیں کیونکہ ان کے پاس شہرت بھی ہے اور پیسہ بھی۔ ڈراموں یا فلموں میں نہ آنے کی وجہ یہ بھی بتائی کہ ان کا لہجہ چونکہ پشتون ہے اور ڈراموں کے لیے اردو کا اچھا تلفظ چاہیے ۔
پاکستانی ڈرامے پسند ہیں
حریم شاہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی ڈراموں ک شوقین ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے پاکستان کا مقبول ترین ڈرامہ تیرے بن دیکھا جس کی کوئی بھی قسط نہیں چھوڑی۔ جبکہ انہوں نے اسی پسندیدگی سے عائزہ خان کا ڈرامہ میرے پاس تم ہو بھی دیکھا۔ حریم شاہ نے کہا کہ وہ یمنیٰ زیدی کی اداکاری کو بہت پسند کرتیں ہیں۔ سجل علی ،عائزہ خان اورصبا قمر کی اداکاری سے بہت متاثر ہیں۔
سوال : صندل خٹک سے کیا صلح ہوئی ؟
حریم شاہ نے کہا کہ صندل خٹک کو سزا ہوئی اور مجھے کامیابی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک صلح تو نہیں ہوئی کیس لڑیں گے ۔ آگے دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔ حریم شاہ کا کہنا تھا کہ جب صندل خٹک والا معاملہ ہوا تو وہ اس وقت مراکش میں تھیں ۔ خصوصی طور پر وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے پاکستان آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ حق پر ہو تو آپ کو انصاف ضرورملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس صندل خٹک کے حوالے سے بہت ے ثبوت ہے ۔ جب اس کو 2، 3 سال تک عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا تو اس کو سمجھ آئی گی۔
سوال : میڈیا میں فیملی سے متعلق غلط خبریں گردش کرتیں ہیں
حریم شاہ نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان سے براہ راست رابطے میں ہیں۔ چاہیے ان کی فیملی ہو یا ان کے سسرال والے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوخبریں میڈیا پر ان کے حوالے سے چلائی جاتیں ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر والے اور میرے سسرال والے ان دونوں فیملز کا پیار اور ان کی دعائیں ہی انہیں ہر امتحان میں کامیاب کرتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ آپ پر تنقید کرتے ہیں اس کے باوجود بھی آپ سکون کی نیند لیں تو یہ آپ کی صاف نیت ہی ہوتی ہے۔
سوال: سوشل میڈیا پر آنے والے بیک لیش کو کیسے ہینڈل کرتیں ہیں؟
حریم شاہ کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر آنے والے بیک لیش سے نمٹناجانتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو سوشل میڈیا پر تنقید کرتے ہیں یا گندے کومنٹس کرتے ہیں وہ کونسا دودھ کے دھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے کردار کی صفائی کسی کو بھی دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ مجھے کسی نے بھی کوئی ڈپلومہ نہیں دینا نہ کوئی سرٹیفیکٹ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نفسا نفسی کا عالم ہے آپ وہ کریں جو آپ کو ٹھیک لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود مختار ہے، ان کو جب لگتا ہے وہ اپنی مرضی سے وہ کام کرتیں ہیں۔
میری زندگی ایک راز ہے
حریم شاہ نے کہا کہ میری زندگی ایک راز ہے۔ ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ سب کو سب کچھ بتا دوں۔ حریم نے کہا کہ لیکن وہی بات ہے کہ سیاست دانوں نے عوام کو اس مقام پر چھوڑ دیا ہے کہ کچھ بھی کہہ لو، لوگوں کو فرق نہیں پڑتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اتنا ہی کہوں گی کہ حق کے ساتھ کھڑے ہو۔