بھارت کے معروف پلے بیک سنگر، موسیقار اور نغمہ نگار سونو نگم پر انتہاپسند جماعت شیو سینا کے رکن اسمبلی کے بیٹے نے میوزک کنسرٹ کے بعد سیلفی کے لیے وقت نہ دینے پر حملہ کردیا۔
سونو نگم پر شیو سینا کے رکن ریاستی اسمبلی پرکاش پھترپیکر کے بیٹے اور اس کے ساتھیوں نے اس وقت حملہ کیا جب گلوکار کنسرٹ ختم کرکے جا رہے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاستی اسمبلی مہاراشٹر کے رکن کے بیٹے نے پہلے سونو نگم کی ٹیم کے ارکان کو گلوکار کے ساتھ سیلفی کھچوانے کی درخواست کی اور انکار پر انہوں نے ساتھیوں سمیت گلوکار کی ٹیم پر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رکن اسمبلی کے بیٹے اور ان کے دوستوں کے حملے میں سونو نگم کی ٹیم کے رکن سخت زخمی ہوگئے جب کہ دھکم پیل میں سونو نگم بھی گر گئے اور انہیں بھی معمولی چوٹیں لگیں۔
رپورٹ کے مطابق بعد ازاں گلوکار کی ٹیم کے زخمی شخص کو ہسپتال میں طبی امداد دے کر فارغ کردیا گیا جب کہ سونو نگم نے حملے کا مقدمہ بھی دائر کروا دیا۔
ایمن خان اور منیب بٹ کے گھر گیس سلنڈر کا دھماکا،
پولیس نے بھی سونو نگم اور ان کی ٹیم پر حملے کی تصدیق کی اور بتایا کہ جھگڑا گلوکار کے ساتھ سیلفی کھچوانے کی اجازت نہ دینے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق جھگڑے میں کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہوا اور کوئی بھی بڑا حادثہ رپورٹ نہیں ہوا، تاہم معاملے کی مزید تحقیق کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب سونو نگم کے میوزک کنسرٹ کا اہتمام کرنے والے افراد نے بھی گلوکار سے حملے پر معافی مانگتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا ہے۔
سونو نگم پر شیو سینا کے رکن اسمبلی کے بیٹے کے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں نے شیو سینا کی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا۔