افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللّٰہ اخوندزادہ نے پوست کی کاشت پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔
طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیب اللہ اخوندزادہ نے خبردار کیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے کاشت کاروں کی تمام فصل تلف کردی جائے گی اور ان کے ساتھ شریعت کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ افغانستان پوست کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اس کی پیداوار اور برآمد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ برس اگست میں اقتدار میں آنے کےبعد افغانستان میں پوست کی پیداوار میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے پوست کی فصل پر پہلی مرتبہ پابندی نہیں لگائی گئی، اس سے پہلے طالبان نے اپنے پہلےدورحکومت میں سن 2000 میں بھی پوست کی پیداوار پر مکمل پابندی عائد کی تھی، طالبان کے اس اقدام کا عالمی برادری نے خیرمقدم کیا تھا۔
طالبان کی جانب سے اگست میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد سے ملک کے خراب اقتصادی حالات کے باعث بیروزگاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ افغانستان میں اقتصادی حالات اس قدر خطرناک حد تک پہنچ گئے ہیں کہ غربت کے مارے عوام خوراک کی خاطر اپنے جسمانی اجزا اور بچے تک بیچنے پر مجبور ہیں۔