آسٹریلیا 21 فروری کو ویکسی نیشن ڈوز لینے والے مسافروں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلان کردہ وبائی پابندیوں میں مزید نرمی کرتے ہوئے آسٹریلیا 21 فروری سے تمام حفاظتی ٹیکے لگائے جانے والے سیاحوں اور کاروباری مسافروں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دے گا۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا نے مارچ 2020 میں اپنے شہریوں اور مستقل رہائشیوں پر دنیا کی کچھ سخت ترین سفری پابندیاں عائد کیں تاکہ انہیں کورونا لانے سے روکا جا سکے۔
وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا کہ ان کے سینئر وزرا نے پیر کو اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحد 21 فروری سے تمام ویکسین شدہ ویزا ہولڈرز کے لیے دوبارہ کھول دی جائے گی۔
اسکاٹ موریسن نے کہا کہ آنے والوں کے پاس ویکسینیشن کا ثبوت ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ویکسی نیشن کا ثبوت نہیں ہوگا تو سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ کی طرح ملک میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جوکووچ کے کیس نے ثابت کیا کہ آسٹریلیا کے لیے روانہ ہونے سے پہلے خود کار طریقے سے ویزا حاصل کرنے والے مسافر اس بات کی ضمانت نہیں دیتے کہ وہ آمد پر داخلے کی ضروریات کو پورا کریں گے۔
آسٹریلوی وزیر داخلہ کیرن اینڈریوز نے کہا کہ جو مسافر طبی وجہ کا ثبوت فراہم کر سکتے ہیں کہ انہیں ٹیکہ نہیں لگایا جا سکا وہ سفری استثنیٰ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا نے 27 نومبر کو جنوبی افریقہ سے واپس آنے والے دو آسٹریلوی باشندے اومیکرون قسم کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اپنی مرحلہ وار سرحد کو دوبارہ کھولنے میں تاخیر کی جس کے بعد طلباء اور ہنر مند کارکنوں کی آمد دو ہفتوں کے لیے 15 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی تھی۔
آسٹریلین ٹورازم ایکسپورٹ کونسل نے کہا کہ سیاحت کی سرگرمیاں اپنی منڈیوں کی تعمیر نو کے منتظر ہیں۔
کونسل کے منیجنگ ڈائریکٹر پیٹر شیلی نے کہا کہ آسٹریلوی سیاحت کے کاروبار اس خبر سے خوش ہوں گے کہ ہماری سرحدیں تمام بین الاقوامی مسافروں کے لیے دوبارہ کھل جائیں گی۔