ہانگ کانگ میں اومیکرون کے خدشے کے باعث تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
تعلیمی اداروں کی بندش کا یہ حکمنامہ متعدد اسکولوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ بچوں کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ نے پرائمری کلاسوں پر بندش رواں ماہ کے آغاز میں ہی لگا دی تھی۔
نئے پابندی کے تحت تمام سیکنڈری اسکول کو بند کر دیا گیا ہے اور تعلیمی سرگرمیاں آن لائن فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے پہلے ہی شہر میں ریسٹورنٹس میں 6 بجے کے بعد داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے ، اس کے علاوہ جمز ، سینما اور بیوٹی سیلونز بھی پابندی کا کے باعث بند ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق تمام پرائمری اور سیکنڈری اسکولز 7 فروری تک بند رہیں گے ، جبکہ چھٹی جماعت کے بچوں کے امتحانات کے علاوہ تمام امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
ہانگ کانگ سٹی ایجوکیشن بیورو کے مطابق وبائی مرض کورونا کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے
واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کے زیر انتظام ہے اور ہانگ کانگ نے چین کی طرز پر زیرو کووڈ کیسز کی حکمت عملی پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔
ہانگ کانگ میں اس سال تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون کے باعث مقامی سطح پر کورونا کے کیس ظاہر ہوئے تھے۔
ہانگ کانگ کی صحت انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چند ماہ سے ڈیلٹا وائرس کا صرف ایک کیس سامنے آیا تھا جو ایک اسٹور سے پھیلا تھا ۔
ایجوکیشن بیورو کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی رپورٹ آنے کے بعد اساتذہ اور بچوں کو آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ میں کورونا ویکسی نیشن کا گراف بہت زیادہ ہے اس وقت تک 70 فی شہریوں کو ویکسی نیٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ 5 تا 11 سال کے بچوں کو آج جمعے کے دن سے سائنوویک لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔