ایران میں ٹکٹس خریدنے کے باوجود سینکڑوں خواتین کو اسٹیڈٰیم میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو ایران کے صوبہ مشہد میں ایران اور لبنان کے درمیان امام رضا اسٹیڈٰیم میں ورلڈ کپ کوالیفائر کا میچ کھلا گیا۔
اس میچ کو اسٹیڈیم میں دیکھنے کے لیے دو ہزار خواتین نے ٹکٹس خرید رکھے تھے لیکن جب وہ اسٹیڈیم میں پہنچی تو انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مشہد کے گورنر محسن دواری کا کہنا تھا کہ ’میں معذرت خواہ ہوں کیونکہ بہت سے لوگ اسٹیڈیم میں داخل نہیں ہوسکے اور بدقسمتی سے لوگوں کی بہت بڑی تعداد اسٹیڈیم کے باہر ہی موجود تھی‘۔
ایرانی فٹبال ٹیم کے کپتان علی رضا جہاں بخش کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’میرا نہیں خیال کہ خواتین کے اسٹیڈیم میں داخل ہونے سے کوئی مسئلہ ہوتا بلکہ اس سے تو ہماری ثقافت کی پرموشن ہوتی‘۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان، اسکولوں کی بندش کیخلاف طالبات اور خواتین سڑکوں پر
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اس معاملے کی تحققات کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ 1979 میں اقتدار میں آنے کے بعد ایرانی حکومت نے خواتین کو فٹبال میچ سمیت دیگر کھیل دیکھنے کی پابندی عائد کی تھی۔
ستمبر 2019 میں فیفا نے ایک لڑکی کے بھیس بدل کر میچ دیکھنے کے بعد خوف کی وجہ سے خودکشی کرنے کے بعد ایران کو ہدایت کی تھی کہ خواتین کو اسٹیڈٰیم میں میچ دیکھنے کی اجازت دی جائے۔
بعد ازاں 3 سال بعد ایرانی حکومت نے رواں سال جنوری میں خواتین کو عراق کے خلاف میچ دیکھنے کی اجازت دی تھی۔