اسلام آباد عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل کی درخواست مسترد کر دی ۔
عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل کی درخواست مسترد کر دی ۔ عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ اسرائیل کیخلاف نسل کشی کیس خارج نہیں کریں گے،
اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی شواہدموجود ہیں، اسرائیل کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ غزہ تباہی کی داستان بن چکا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق غزہ رہنے کے قابل نہیں رہا، 7 اکتوبرکے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، ہزاروں افراد جاں بحق اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہوئے،
کینیڈا نے گزشتہ دو عام انتخابات میں بھارتی مداخلت کی تحقیقات شروع کر دیں
اسرائیل کے فوجی حملوں کی وجہ سے غزہ میں ہلاکتیں، تباہی اور نقل مکانی ہوئی ہے۔واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔ 11 اور 12 جنوری کو ہونے والی سماعت میں جنوبی افریقا اور اسرائیل نے دلائل پیش کیے تھے۔
اسرائیل نے امریکا پر مزید لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر اور دیگر جنگی سامان دینے پر زور دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ایال ضمیر کا واشنگٹن کا دورہ مکمل ہوگیا ۔اس حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ حتمی ڈیل نہیں ہوئی لیکن اسرائیل ہتھیار جلد وصول کرنے پر زور دے رہا ہے۔