اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو میں یائر لاپڈ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اسرائیلی عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں، وہ وزیراعظم کی حیثیت سے مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو عالمی برادری اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا بھی اعتماد کھو چکے ہیں۔
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور اسرائیلی سکیورٹی حکام نے 7 اکتوبر کے حملوں میں ناقابل معافی ناکامی کا ارتکاب کیا ہے۔
7 اکتوبر کےحملے روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو اپنے عہدے سے فوری مستعفی ہو جائیں اور اسرائیل میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد نیتن یاہو نے اپوزیشن لیڈر بینی گینٹز کے ساتھ دوران جنگ ایمرجنسی حکومت کے قیام کا معاہدہ کیا تھا تاہم یائر لاپڈ نے اس ایمرجنسی حکومت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔
غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی ذمہ داری امریکا پر ہے: ترک صدر
نیتن یاہو کی پارٹی نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کے مطالبے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن پر جاری بیان میں کہا کہ جنگ کے حالات میں اس طرح کا مطالبہ انتہائی شرمناک ہے۔
اسرائیل اور غزہ کے درمیان کیریم شالوم کراسنگ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد پہلی بار امدادی ٹرکوں کے غزہ میں داخلے کے لیے کھول دی گئی ہے۔
اقدام کا مقصد جنگ سے متاثرہ علاقے تک پہنچنے والی خوراک اور ادویات کی مقدار کو دوگنا کرنا ہے۔ قبل ازیں غزہ کے لیے امدادی سامان صرف مصرسے رفح کراسنگ کے ذریعے پہنچایا جا رہا تھا۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رفح کراسنگ کے راستے روزانہ صرف 100 ٹرک غزہ میں داخل ہو سکتے ہیں۔
مصر کی انجمن ہلال احمر کےذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے 79 ٹرک کیرم شالوم کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔