اسرائیلی فورسز نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے، قابض فوج نے آپریشن کے دوران زمینی اور فضائی حملہ کر کے 7 افراد کو شہید کر دیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اسپیشل فورسز نے کل شام شروع ہونے والے بڑے فوجی آپریشن کے بعد جنین میں بھی متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔ خصوصی فورسز نے جنین کیمپ میں 7 فلسطینیوں کو شہید اور درجنوں کو گرفتار کیا ہے۔
دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جنین اور البرییہ میں اسرائیلی فائرنگ سے 4 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے۔
اسرائیل نے جنین شہر اور کیمپ کی طرف مزید فوج کو طلب کر لیا ہے، ٹینکوں کی بڑی تعداد وہاں پہلے ہی موجود ہے تقریباً ایک ہزار قابض فوجی آپریشن میں مصروف ہیں۔
فلسطینی ایوان صدر نے جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے ”نہتے فلسطینی لوگوں کے خلاف جنگی جرم“ قرار دیا۔
دریں اثنا، فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی کہ اسرائیل کی جانب سے سڑکوں کو بلڈوز کرنے کے بعد زخمیوں کو جنین ہسپتالوں میں منتقل کرنا دشوار ہو گیا۔
اسی بارے میں اسرائیلی آرمی ریڈیو پر بتایا گیا کہ جنین چھاپوں کے دوران 15 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا اور اب تک 15 فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔
اسرائیل کی حالیہ فوجی کارروائیوں نے فلسطینیوں کو اپریل 2002 میں جنین کیمپ پر ہونے والے حملے کی یاد دلا دی، اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس آپریشن میں 58 فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔