خرطوم: فوج کے ایک گروپ کی جانب سے بغاوت ناکام بنانے کی سوڈان کی خود مختار کونسل نے مزید تفصیلات جاری کر دیں ۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سوڈان کی خودمختار کونسل کی جانب سے کہا گیا کہ بغاوت کی منصوبہ بندی اور اس کی قیادت میجر جنرل عبدالباقی الحسن عثمان (بکراوی) نے کی، بغاوت میں ان کے ساتھ مختلف عہدوں کے 22 افسران شامل تھے۔ اس کے علاوہ کچھ دوسرے فوجی افسر اور اہلکار بھی بغاوت کا حصہ تھے۔
سوڈانی وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ بغاوت کا مقصد اقتدار پرقبضہ کرنا اور موجودہ عبوری سیٹ اپ کا بوریا بستر گول کرنا تھا۔سوڈانی وزیر دفاع نےکہا ملک میں فوج کے ایک گروپ کی طرف سے کی گئی بغاوت کچھ ہی دیرمیں کچل دی گئی۔ اس کارروائی میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
سوڈانی حکام نے کہا کہ بغاوت میں ملوث تمام مشتبہ عناصر کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ جلد ہی ان سے تفتیش کی روشنی میں تفصیلی بیان جاری کیا جائےگا۔
یاسین ابراہیم یاسین نے کہا کہ ریاستی فورسز جمہوری عمل کے لیے سرگرم انقلابی قوتوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔
ادھر سوڈان کی مسلح فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فوج نے اقتدار پر قبضے اوربغاوت کی ایک کوشش ناکام بنادی ، سرکاری ٹی وی پر نشر کئے گئے بیان پر فوج کی جانب سے کہا گیا کہ بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد حالات قابو میں ہیں۔
سوڈانی فوج کے مشیر اطلاعات کے مطابق امن وامان کی صورت حال قابو میں ہے،بغاوت کی کوشش کرنے والے تمام عناصر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
سوڈان کی عبوری حکومت کے ترجمان نے کہا کہ باغی گروپ کا تعلق سابق حکومت اور برطرف صدر عمر البشیر کے ساتھ ہے۔