ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے لیے فلسطینیوں کی حمایت ترک نہیں کریں گے۔
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کچھ دیگر ممالک کی طرح فلسطین کاز کی قیمت پرنہیں ہوگی، اس لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے لیے فلسطینیوں کی حمایت ترک نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل کے لیے دونوں ممالک میں رابطے سے ترکی کا کردار بڑھ سکتا ہے، تاہم فلسطین سے متعلق ترکی اپنے بنیادی اصولوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹےگا۔
ترک صدر طیب اردگان نے کہا تھا کہ اسرائیلی صدر ہرزوگ مارچ کے وسط میں ترکی کا دورہ کریں گے، جو برسوں میں اس طرح کا پہلا دورہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک توانائی کے تعاون پر بات چیت کر سکتے ہیں، یاد رہے کہ ہرزوگ نے ابھی تک اس دورے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
انقرہ جو کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، اس نے مغربی کنارے پر اسرائیل کے قبضے اور فلسطینیوں کے پالیسی کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی صدر مارچ میں ترکی کا دورہ کریں گے : طیب اردوان
جبکہ اسرائیل نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کو چلانے والے فلسطینی گروپ حماس کی حمایت ترک کرے۔
کاووش اوغلو نے انقرہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسرائیل اور بعض خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے تعلقات کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ کوئی بھی قدم اٹھاتے ہیں، کوئی بھی اقدام، کچھ دوسرے ممالک کی طرح فلسطینی کاز کی قیمت پر نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پوزیشن ہمیشہ واضح رہتی ہے یہ تعلقات قدرے معمول پر آنے سے دو ریاستی حل کے حوالے سے ترکی کے کردار میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن ہم اپنے بنیادی اصولوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
خیال رہے کہ خلیجی ریاستیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں، فلسطینیوں کو یہ یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ ان کے ممالک ریاست کی تلاش کو ترک نہیں کر رہے ہیں، اس کے باوجود فلسطینی رہنماؤں نے ان معاہدوں کو اپنے مقصد کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔