متحدہ عرب امارات میں مقیم افغانوں نے انوکھا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ بھیجنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں افغانوں کے مظاہروں کا آغاز بدھ سے ہوا جو جمعرات تک جاری رہے جس میں مرد، خواتین اور بچوں کو واشنگٹن سے انہیں ان کے دوسرے گھر بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس احتجاج کے حوالے سے مختلف تصاویر و ویڈیوز بھی سوشل پر نظر آئی ہیں۔
مظاہرے میں شامل ایک فرد کا کہنا ہے کہ اس ریلی کا مقصد افغانوں کو امریکہ بھیجے جانے کے بارے میں مسلسل معلومات کی کمی کا سامنا ہے۔
مظاہرے میں شامل فرد کا کہنا تھا کہ کچھ افغانوں کو اماراتی حکام نے مظاہرہ شروع ہونے سے قبل ہیں حراست میں لے لیا تھا تاہم اماراتی حکام اور امریکی سفارتخانے کی جانب سے فوری کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
مظاہرے میں شامل فرد کا کہنا ہے کہ امارات میں موجود افغان ایسی جگہ پر رہ رہے ہیں، جہاں جیل جیسے حالات ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے بعد ہزاروں افغانوں کو امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے خلیجی عرب ریاست کی طرف بھیجا گیا تھا۔
اس موقع پر متحدہ عرب امارات نے بڑی تعداد میں افغانوں کو عارضی رہائش فراہم کی تھی تاہم اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی بہت سارے افغانی امارات میں ہی موجود ہیں جنہیں سخت حالات میں گزارا کرنا پڑ رہا ہے۔
خیال رہے کہ یہ بات واضح نہیں کہ اس وقت کتنے افغان امارات میں موجود ہیں تاہم گذشتہ سال ستمبر میں حکام کی جانب سے 9 ہزار افغانوں کی تعداد ظاہر کی تھی جنہیں انخلا میں مدد کی گئی تھی۔
دوسری جانب افغانوں کو نقل مکانی میں مدد فراہم کرنے والوں اور مظاہرین کا اندازہ ہے کہ اس وقت 12 ہزار افغانی ابو ظہبی میں دو جگہوں پر موجود ہیں۔