رفح : اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں رفح کے علاقے کو خالی کرنے کے منصوبے کے بارے میں انفرادی یا مشترکہ طور پر دفتر سے رابطہ نہیں کیا۔
غیرملکی خبررساں ادسارے کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ دفتر رفح سے فلسطینیوں کی جبری انخلا کی کسی بھی کارروائی میں حصہ نہیں لے گا۔
دفتر کے ترجمان جینز لایرکے نے رفح کے منصوبوں کے بارے میں کہا کہ اسرائیلی حکام نے کبھی بھی ہمارے ساتھ باضابطہ طور پر بات نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ جبری یا غیر ارادی طور پر انخلا میں حصہ نہیں لیتی۔ اس وقت شہریوں کے انخلا میں سہولت فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ (یواین ایم آئی ایس ایس ) نکولس ہیسم نے کہا کہ اگر سیاست دان چند رکاوٹوں پر قابو پا لیں تو ملک دسمبر میں ایماندارانہ انتخابات کا انعقاد کر سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج کی رفح پر بمباری سے 164فلسطینی شہید
شنہوا کے مطابقاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ ہیسم نے سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ آزادانہ، منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کے انعقاد کے لیے چیلنجوں کا مقابلہ کریں۔
انہوں نے بتا یاکہ جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں نکولس ہیسم نے ایک پریس کانفرنس بتایا کہ انہوں نے حفاظتی انتظامات کو حتمی شکل دینے، متحدہ افواج کی تعیناتی اور انتخابی اداروں کو چلانے کے لیے رقم کی تقسیم کے طور پر صرف بجٹ میں رقم مختص کرنے کے لیے رکاوٹوں کو درج کیا ے۔
انہوں نیجنوبی سوڈان میں وارپ میں ڈنکا ٹوئک، نگوک ڈنکا، اور نیور کمیونٹیز کے درمیان فرقہ وارانہ تناؤ، تنازعات اور غیر مستحکم صورتحال کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر مداخلت کا بھی مطالبہ کیاہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خونریز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں مزید 137 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح اور خان یونس میں فضائی حملے کیے، خان یونس میں ہسپتال کے احاطے میں شہریوں پر براہ راست گولیاں برسادی گئیں۔غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک 28 ہزار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 67 ہزار سے زائدزخمی ہوچکے ہیں۔