اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو بتا دیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے شروع کرے گا۔
ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہاکہ جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ فوجی قیدیوں کی رہائی کی قیمت وہ نہیں ہوگی جو شہریوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے ادا کی۔
حماس کا کہنا ہےکہ قطری ثالثی معاہدے کے تحت روزانہ 10 اضافی یرغمالیوں کو رہا کیا جاسکے گا۔
غزہ جنگ، القسام کی چار سینئر رہنماؤں کی شہادت کی تصدیق، جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں تیز
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسطینی شہید اور 36 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 4 روز کی عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز ہے اور دونوں فریقین کی جانب سے معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کیا جا رہاہے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا ہے کہ یہ میرا مقصد ہے اور یہی ہم سب کا مقصد ہے کہ اس وقفے کو جاری رکھیں، ہم اس سے مزید یرغمالیوں کی رہائی دیکھ سکتے ہیں اوراس کے نتیجے میں غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچا سکتے ہیں جس کی وہاں شدید ضرورت ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے امریکی صدر نے کہا کہ وہ چاہیں گے کہ لڑائی اس وقت تک رکی رہے جب تک قیدی رہائی نہ حاصل کرلیں۔جوبائیڈن نے دعوی کیا کہ حماس غزہ پر مکمل طور پر کنٹرول کھوچکا ہے۔