بھارتی ٹی وی کے سب سے مشہور ریئلٹی شو بگ باس کی سابقہ کنسٹیسٹنٹ عرفی جاوید کی نیم برہنہ تصاویر اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہی ہیں۔
حالانکہ عرفی اس شو میں کچھ زیادہ کمال دکھانے میں کامیاب نہیں ہو پائیں، لیکن اس شو سے انہیں کافی شہرت ملی اور اس کا عرفی جم کر فائدہ اٹھاتی دکھیں۔ عوامی مقامات ہوں یا پھر ایئرپورٹ عرفی نے ہر جگہ اپنے ڈریسنگ سینس سے سبھی کو راغب کیا۔
عرفی جاوید ٹی وی اسٹار ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی دنیا کا بھی بڑا نام ہیں۔ عرفی سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں، وہ اپنے شاندار لیکن بولڈ اور عریاں ڈریسنگ سینس کے ذریعہ فینز کے بیچ سرخیوں میں رہتی ہیں۔
عرفی نے اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر اپنی کچھ بولڈ تصاویر کو شیئر کیا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین مختلف جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔
قبل ازیں عرفی نے اپنی ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ ایک وقت ایسا تھا جب وہ اپنی زندگی سے ہار گئی تھیں اور کئی مرتبہ انہیں خودکشی کرنے کا بھی خیال آیا تھا۔
اپنی پوسٹ میں عرفی لکھتی ہیں کہ آپ کو معلوم ہے میں کتنی مرتبہ ناکام ہوئی ہوں؟ میں اب گن بھی نہیں سکتی! اپنی زندگی میں کئی مرتبہ میں نے محسوس کیا ہے کہ اس جھنجھٹ سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ میں اپنی زندگی کو ختم کردوں۔
عرفی جاوید نے ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ ان کے مذہب کے لوگ انہیں اکثر سوشل میڈیا پر نشانہ بناتے ہیں، لہذا وہ کبھی کسی مسلمان سے شادی نہیں کریں گی۔
عرفی جاوید نے یہ اعلان ’انڈیا ٹوڈے‘ کو دیئے گئے انٹریو میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان کی دلچسپی ہندوؤں کی مقدس کتاب بھگود گیتا میں ہے اور وہ ان دنوں اس کا مطالعہ کر رہی ہیں۔
انٹرویو کے دوران عرفی جاوید نے کہا کہ جب بھی میں ’بولڈ انداز‘ کا مظاہرہ کرتی ہوں تو سماج مجھے مسترد کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ انڈسٹری میں میرا کوئی گاڈ فادر نہیں ہے لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ میں مسلمان ہوں۔
اپنے درد کا اظہار کرتے ہوئے عرفی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر جب بھی لوگ مجھ پر نازیبا تبصرے کرتے ہیں، جو کہ ان میں زیادہ تر مسلمان ہوتے ہیں۔ وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ میں اسلام کی شبیہ کو خراب کر رہی ہوں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ مجھ سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ مسلمان مرد چاہتے ہیں کہ ان کی خواتین کا برتاؤ ایک مخصوص انداز میں ہو۔ وہ کمیونٹی کی تمام خواتین کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ میں اس لیے اسلامی تعلیمات پر عمل نہیں کرتی۔ میری ٹرولنگ کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ میں مذہب کے مطابق ان کی توقع کے حساب سے برتاؤ نہیں کرتی۔
عرفی جاوید سے جب سوال کیا گیا کہ کیا وہ اپنے طبقے کے کسی فرد سے شادی کریں گی تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔
عرفی نے کہا کہ میں کسی مسلمان لڑکے سے شادی نہیں کروں گی۔ میں اسلام پر یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی میں کسی مذہب کی پیروی کرتی ہوں، اس لیے مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میں میں جس سے محبت کرتی ہوں وہ کس مذہب کا پیروکار ہے۔ ہم جس سے چاہیں شادی کر سکتے ہیں۔
مذہب کے سوال پر عرفی نے کہا کہ کسی کو مذہب کی پیروی پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ ہر ایک کو اپنی پسند کے مطابق اس کا انتخاب کرنے کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد بہت قدامت پسند انسان تھے۔ جب میں 17 سال کی تھی تو انہوں نے مجھے اور بہن، بھائیوں کو میری والدہ کے پاس چھوڑ دیا۔ میری والدہ بہت مذہبی خاتون ہیں، لیکن انہوں نے کبھی اپنا مذہب ہم پر مسلط نہیں کیا۔ میرے بھائی اور بہنیں اسلام کی پیروی کرتے ہیں اور میں نہیں کرتی، لیکن وہ مجھ پر کبھی زبردستی نہیں کرتے اور ہونا بھی ایسا ہی چاہئے۔