29 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والی 30 سالہ سابق مِس امریکا چیزلی کرسٹ کی والدہ بھی منظرِ عام پر آگئیں۔
چیزلی کرسٹ کی والدہ نے انکشاف کیا کہ اُن کی بیٹی شدید ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار تھی۔
پریل سمپکنز کے مطابق، 30 سالہ بیوٹی کوئین زیادہ کام کرنے والے ڈپریشن کا شکار تھیں۔
چیزلی کی والدہ اپریل سمپکنز نے کہا کہ بیٹی کی اچانک موت سے شدید صدمے میں ہوں، مجھے نہیں معلوم کہ اس سے بڑا صدمہ بھی کوئی ہوتا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس دُکھ نے مجھے بالکل بدل کر رکھ دیا ہے، ناصرف میں بلکہ ہمارے خاندان کے دیگر لوگ بھی چیزلی کی موت پر صدمے میں ہیں۔
چیزلی کی والدہ نے کہا کہ اگرچہ اس پر یقین کرنا مشکل ہو سکتا ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ نجی اور پیشہ ورانہ دونوں زندگی میں ڈپریشن سے جنگ لڑ رہی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیزلی نے ڈپریشن سے جنگ کو مجھ سمیت اپنے کسی جاننے والے پر عیاں نہیں کیا تھا۔
سمپکنز نے کہا کہ ’ہمیں چیزلی کی ہنسی، اس کے حکمت بھرے الفاظ، اس کے حسِ مزاح یاد آتا ہے، اس کی موت ہمارے خاندان کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں : سابق مس امریکا نے بلند عمارت سے کود کر خود کشی کرلی
30 برس کی عمر میں 29 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی سابقہ مِس امریکا اور تفریحی خبروں کے پروگرام ’ایکسٹرا‘ کی نمائندہ چیزلی کرسٹ نے موت سے پہلے آخری انسٹاگرام پوسٹ شیئر کی تھی۔
بعد ازاں چیزلی کرسٹ نے خودکشی سے قبل کمرے میں ایک نوٹ چھوڑا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنا سب کچھ والدہ کے نام کرتی ہیں۔
چیزلی کو پہلی سیاہ فامʼمس یو ایس اے‘ کا اعزاز حاصل تھا، وہ ایک ڈویژن ایتھلیٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک وکیل بھی تھیں۔
چیز لی ایک سابق ڈویژن ون ایتھلیٹ تھیں، انہوں نے مئی 2019 میں مس یو ایس اے کا مقابلہ جیتا تھا، اور اس سال مس یونیورس مقابلے میں حصہ لیا۔
جب چیز لی کو تاج پہنایا گیا تو انہوں نے تاریخی فتح اپنے نام کی، اُس برس پہلی بار، تین سیاہ فام خواتین مس یو ایس اے، مس ٹین یو ایس اے اور مس امریکا بنی تھیں۔