تل ایبب: اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے رفح میں بڑے زمینی آپریشن کی منظوری دی ہے‘نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کے 636 فیلڈ انٹیلی جنس یونٹ کے کمانڈروں اور فوجیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ جس وقت اسرائیلی فوج رفح میں لڑائی جاری رکھنے کی تیاری کر رہی ہے،
یاہو نے کہا کہ ا سرائیل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے میں اس دباؤکا مقابلہ کروں گا نیتن یاہو نے کہا کہ ہم رفح میں داخل ہوں گے اور اسرائیلی عوام کی سلامتی کو بحال کرنے اور ملک کیلئے مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے حماس کو ختم کرنے کے اپنے مشن کو مکمل کریں گے. نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے
ادھر قطری نشریاتی ادارے’ ’الجزیرہ“ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح شہر میں فوج بھیجنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اسرائیلی فوج کسی بھی وقت رفح پر حملوں کا آغاز کرسکتی ہے زمینی آپریشن کے دوران تقریباً 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں انخلا کی کوشش بھی کریں گے، زمینی آپریشن کی منظوری کے بعد ان تمام فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے.
اقوام متحدہ، جرمنی اور ہالینڈ نے اسرائیل کو رفح حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، جبکہ امریکا نے بھی محتاط رویہ اختیار کیا ہے حماس نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی کہ اسرائیل فوری جنگ بندی کرتے ہوئے یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کو رہا کرے، ساتھ ہی غزہ سے فوجیوں کو بھی نکالا جائے جبکہ اسرائیل نے حماس کے خاکے کو غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کردیا.
اسرائیل نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔
امریکا میں سمندری لہریں روکنے کیلئے بنایا گیا ٹیلہ 72 گھنٹے میں بہہ گیا
حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نےنیتن یاہو پر ایسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے جو ان کے خیال میں نسل کشی کی کارروائیوں کا باعث بن سکتے ہیں 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 439 زخمی ہو چکے ہیں حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے.
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوجی اڈے ”عوفر“کے دورے کے دوران ایک بیان میں فوج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنے کے بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے واضح رہے اسرائیلی وزیر اعظم امریکیوں کو اپنے موقف اور رجحانات پر قائل کرنے کے لیے دباؤ کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں.
واشنگٹن میں اسرائیل کے حامی گروپ امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی کو ویڈیو کے ذریعے دی گئی ایک تقریر میں انہوں نے تل ابیب کے موقف کا بھرپور دفاع کیا اور زور دیا کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی بساط کے مطابق سب کچھ کیا ہے.