ماسکو: روس میں موجود حماس کے نمائندے ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے غزہ میں حماس کی قید میں تمام افراد کو اسرائیلی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یرغمالیوں کے پاس اسرائیل کے علاوہ بھی اگر کسی ریاست کا پاسپورٹ یا شہریت ہے تو وہ اسرائیلی ہی ہے۔
حماس کے نمائندے ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے غزہ میں حماس کی قید میں تمام افراد کو اسرائیلی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یرغمالیوں کے پاس اسرائیل کے علاوہ بھی اگر کسی ریاست کا پاسپورٹ یا شہریت ہے تو وہ اسرائیلی ہی ہے۔حماس کا غزہ میں قید افراد کے بار میں دوٹوک موقف روسی میڈیا کے ذریعے سامنے آیا ہے۔
حماس نمائندے کے مطابق چونکہ یہ سب(مغویان)اول و آخر اسرائیلی شہری ہیں ،اس لیے انہیں اسرائیل کی طرف سے غزہ پر جاری بمباری کی موجودگی میں کسی صورت رہائی نہیں دی جا سکتی۔
کابل اسپورٹس کلب دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی
ڈاکٹر موسی ابو مرزوق اس سے قبل روس کے انتہائی اہمیت کے حامل اپنے دورے کے دوران روس اور ایران کے نائب وزرائے خارجہ کے ساتھ بھی الگ الگ ملاقاتیں کر چکے ہیں۔یقینا ان ملاقاتوں میں مشرق وسطی کا مستقبل اور اسرائیل حماس جنگ اور غزہ کی موجودہ صورت حال ہی اہم موضوعات تھے۔
روسی میڈیا کے مطابق روس میں حماس کے نمائندے کے طور پر آنے والے حماس کے پولٹ بیورو کے رکن ابو مرزوق نے کہا کہ امریکا، فرانس، اٹلی، سپین سمیت کئی ملکوں نے ان سے رابطہ کیا ہے کہ ان کے شہریوں کو غزہ سے رہا کر دیا جائے۔واضح رہے غزہ کے پاس قید 200کے قریب افراد میں سے ان ملکوں کے بقول کئی ان کے شہری بھی ہیں۔
اس لیے ان کے شہریوں کو رہا کر دیا جائے۔ابو مرزوق نے کہا کہ اس کے علاوہ روس کی طرف سے اس بارے میں رائے کا بھی جائزہ بہت مثبت انداز میں اور پوری توجہ سے لیا ہے تا ہم حماس مغویان کو امریکی، فرانسیسی وغیرہ کے طور پر نہیں دیکھتا بلکہ صرف اسرائیلی کے طور پر دیکھتا اور جانتا ہے، ہمارے لیے یہ سب اسرائیلی ہیں۔