غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے جنوب میں امداد کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی ۔
غزہ میں حماس کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ محصور پٹی کے شہری کویت چوک کے قریب امدادی سامان کے حصول کے لیے جمع تھے جب ان پر اسرائیلی فورسزنے اندھادھند فائرنگ کردی ابھی تک ہلاکتوں یا زخمیوں کی تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا.
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا فلسطینیوں کو نشانہ بنانا اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ بھوک میں مزید اضافہ اور غزہ میں محاصرہ اور انسانی تباہی کو جاری رکھنا چاہتا ہے،
بیان میں امریکا‘اسرائیل اوربین الاقوامی برادری کو غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نسل کشی کے لیے جاری جنگ کے خاتمے اور امداد کے ایک ہزار سے زیادہ ٹرکوں غزہ میں داخل ہونے دیا جائے.
غزہ، 11 سال بعد پیدا ہونیوالے جڑواں بچے اسرائیلی بمباری سے شہید
امریکی صدرجو بائیڈن کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی کے خلاف ڈیموکریٹس کے ووٹروں میں بڑھتی ہوئی تنقید، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول میں ناکامی، شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے اور امریکہ کی اسرائیل کی اندھی حمایت پر عرب امریکیوں بالخصوص فلسطینیوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے.
اسی بڑھتی تنقید کو سامنے رکھتے ہوئے امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے صدر جوبائیڈن کو اس غصے کے سیاسی خطرے پر خبردار کیا ہے غزہ کی جنگ سے واقف حکام نے تصدیق کی کہ امریکی نائب صدر نے سرکاری ملاقاتوں کے دوران انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ شہریوں کی ہلاکتوں کی شدت کو کم کرنے کے لیے کام کرے.
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ملاقاتوں کے دوران انتظامیہ نے فلسطینی امریکیوں کے غصے کو کم کرنے کے لیے کام کرنے کا مشورہ دیا انہوں نے بائیڈن اور دیگر اعلیٰ حکام کو غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر مزید ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کی بھی ترغیب دی.