بحیرہ ایجیئن میں کشتی ڈوبنے کے تین مختلف واقعات میں 12 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق یونانی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ بحیرہ ایجیئن میں کشتی ڈوبنے سے تین افراد ہلاک ہوگئے اس واقعے کے کچھ گھنٹے بعد ہی ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں مزید 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ رواں ہفتے کا یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں درجنون افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا تھا کہ تین لاشیں نکال لی گئی ہیں دوسری جانب پاروس جزیرے کے قریب ایک ڈوبنے والی کشتی کے 57 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ کے مطابق اسی جزیرے میں پھنسے 90 افراد کو بچا لیا گیا جن میں 27 بچوں سمیت 11 خواتین شامل تھیں۔
اس کے علاوہ یونانی جزیرے اینتیکتیرا کے شمال میں بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک چھوٹے جزیرے پر کشتی سے 11 افراد کی لاشیں ملی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : لندن میں گھرمیں آگ لگنے سے 4 بچے ہلاک
رواں ہفتے بدھ کو فولگینڈوس میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک چھوٹی کشتی الٹ گئی جس میں تین افراد ہلاک ہوئے 13 کو بچا لیا گیا جبکہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے ایک حکام نے میڈیا کو بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد نے مختلف بیانات دیے، ان میں سے کچھ کا کہنا تھا کہ کشتی میں 32 افراد سوار تھے اور کچھ کا کہنا تھا کہ کشتی میں تقریباً 50 افراد سوار تھے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ رواں برس فولگینڈوس واقعہ، بحیرہ اینجیئن میں ہونے والا بدترین واقعہ ہے۔
یو این ایچ سی آر کے مطابق رواں برس جنوری سے نومبر تک یورپ پہنچنے کی کوشش میں 2500 سے زیادہ افراد سمندر میں یا تو ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔