غزہ: امریکا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر جاری حملے کم کردے۔ وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کے مشیر میڈیا بریفنگ میں ااسرائیل پر غزہ پر حملے روکنے پر زور دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کے مشیر میڈیا بریفنگ میں ااسرائیل پر غزہ پر حملے روکنے پر زور دیا۔قومی سلامتی کے ترجمان جون کربی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی حماس کے خلاف جنگ کو ختم کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔
اسرائیل سے غزہ پرحملوں کی شدت کم کرنے سے متعلق بات کی ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے لیے 100 دن 100 سال کے برابر ہیں۔ فلسطینی جن مشکلات سے گزر رہے ہیں ان کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔
فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف لندن سمیت دنیا کے مختلف شہروں میں اسرائیل کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرے کیے اور اسرائیل سے نہتے فلسطینیوں پر حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔
یمن میں امریکا، برطانیہ کیخلاف 10 لاکھ افراد کا مظاہرہ
اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری میں 60 فلسطینی جب کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 5 نوجوان شہید ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خان یونس اور رفح کے علاقوں میں 2 اسپتالوں، لڑکیوں کے ایک اسکول اور درجنوں گھروں کو نشانہ بنایا۔
اس طرح 100 دنوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیل کی بربریت کا اندازہ اس بات لگایا جا سکتا ہے کہ غزہ میں اب تک شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ادھر مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک کار کا تعاقب کرکے اس میں سوار دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
مغربی کنارے میں ہی رام اللہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں نے دو نوجوانوں پر بارودی مواد سے چیک پوسٹ پر حملے کا الزام عائد کرکے انھیں بیدردی سے قتل کردیا۔اسی طرح اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے اریحا شہر کے پناہ گزین کیمپ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کیا۔
صرف مغربی کنارے میں 100 دنوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کے حملے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید اور 1000 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔